تاکہ انسان دوست طرز عمل اور مثالی اخلاقی اقدارکی حامل ایسی نوجوان نسل کو پروان چڑھایا جاکے جو اس ملک کی ڈوبتی کشتی کو کامیابی کے ساتھ ساحل مراد سے ہمکنار کر سکے۔یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے ڈائریکٹوریٹ آف اکیڈمکس کے زیراہتمام تحقیقاتی ریفرنس کی مینجمنٹ پر مبنی سافٹ ویئربنڈلے پر تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ ڈی ایل سی ٹو میں نوجوان اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے شرکاءپر زور دیا کہ پیشہ وارانہ اُمور میں اپنے خیالات و تحفظات کا اظہار بورڈ آف سٹڈیزمیںکھل کر لیکن احترام اور دلائل کے ساتھ کریں تاکہ وہاں کئے گئے فیصلوں میں تمام اراکین نہ صرف شامل ہوں بلکہ پوری طرح اس کے پیچھے بھی کھڑے ہوں
انہوں نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے تمام تدریسی شعبہ جات میں نوجوان طلبہ کو یہ آزادی دینے کے آرزومند ہیں جس میں طلبہ کو اپنے تحقیقی سپروائزراور اراکین کے انتخاب کا اختیار دیا جائے تاکہ وہ اپنی تحقیقی دلچسپی کے حامل پسندیدہ اُستاد کی نگرانی میں ریسرچ کوبہترانداز میں آگے بڑھا سکیں۔انہوں نے بنڈے ریفرنس ٹول سافٹ ویئر کی تربیتی ورکشاپ کو مفیدقرار دیتے ہوئے کہا کہ ہرچند آج ماضی کے مقابلے میں انفرمیشن ٹیکنالوجی کے ثمرات سے تحقیق سے وابستہ نوجوانوں کولاتعداد سہولیات میسر ہیں تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ وقت کے ساتھ تحقیقی معیار میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جو سائنسی انحاطاط کا باعث بن رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارے اساتذہ کو اپنے کردار و عمل اور تحقیق کے ذریعے تلخ اور کڑوے سچ پر مبنی حقائق سامنے لاتے ہوئے معاشرے کی اصلاح میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگاتاکہ نوجوان طلبہ دل کی گہرائی سے ان کی عزت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے معمولات میں بھی بہتری لانے کیلئے ہمہ وقت بے قرار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بیرون ملک سے پی ایچ ڈی کے بعد واپس پاکستانی اداروں میں خدمات سرانجام دینے والے نوجوانوں کو سازگار ماحول فراہم کرنا ہوگا تاکہ وہ اپنے بیرونی تجربات و مشاہدات کے ذریعے یہاں خوشگوار تبدیلی کو رواج دے سکیں۔ انہوں نے جامعات میں تدریسی و اقامتی سہولیات کے بغیربڑھتی ہوئی انرول منٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے اساتذہ و طلبہ کے ساتھ ناانصافی اور معیار تعلیم پر سوالیہ نشان قرار دیا۔ انہوں نے ورکشاپ میں شریک نوجوان اساتذہ پر زور دیا کہ خدمت اور تعمیری جذبے کے ساتھ ایسے تحقیقی موضوعات طلبہ کے سپردکریں جس کے نتائج سے اس قوم کو خاطر خواہ فائدہ ہوسکے۔ انہوں نے ورکشاپ کے منتظمین کومستقبل میں محدود شرکاءکے ساتھ ٹریننگ منعقد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ اس سے ٹرینر اور شرکاءکے مابین ایک صحت مند اور خوشگوار ماحول میں سیکھنے کا عمل پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔کوالٹی انہانس منٹ سیل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر جمیل نے بینڈلے سافٹ ویئر پر تربیتی ورکشاپ کو اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے تحقیقی مواد کے معیار میں بہتری پیدا ہوگی۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ بنڈلے ٹریننگ کے ذریعے تحقیقی پیپر ز میں چربہ سازی کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی ۔ ورکشاپ کے میزبان و ڈائریکٹر اکیڈمکس ڈاکٹر یاسر جمیل نے کہا کہ اساتذہ میں ابلاغیاتی مہارتوں کے ساتھ ساتھ موثرلیکچرزکی تیاری میں بھی ان کا دفتراساتذہ کی معاونت کرے گا ۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ ورکشاپ میں تربیت حاصل کرنے والے اساتذہ یہ علم اور ہنر اپنے ساتھی فیکلٹی ممبرزتک بھی پہنچائیں گے۔