زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام کلچرل ویک کا افتتاح کرتے ہوئے چینی ڈپٹی قونصل جنرل نے کہا کہ دونوں ممالک زراعت ‘تجارت‘ سائنس و ٹیکنالوجی اور معاشی شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ شنگ چیانگ ایگریکلچر یونیورسٹی سے آنیوالے وفد کے ساتھ ملاقات میں تعاون کو مزید گہرا اور وسیع کرنے کے نئے مواقعوں کی نشاندہی ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے ماہرین شدید گرم موسم اور خشک سالی میں بہتر پیداوار کی حامل کپاس اور گندم کی ورائٹیوں کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ یونیورسٹی میں 10کروڑ روپے کی لاگت سے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی نئی عمارت آئندہ سال کے آخر تک مکمل کر لی جائیگی جسے پورے پاکستان میں ہیڈکوارٹر کے طو رپر استعمال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شناچیانگ صوبے میں زراعت چین کے دوسرے صوبوں کے مقابلے میں خاصی بہترہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ دونوں زرعی جامعات کے ماہرین کے قریبی روابط اور تعاون سے پورا خطہ مستفید ہوگا۔ یونیورسٹی کے رجسٹرارچوہدری محمد حسین نے کہا کہ یونیورسٹی اپنے بین الاقوامی تعلقات اور معاہدوں پر ان کی روح کے مطابق عمل کر رہی ہے اور کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں جاری پروگرامز میں مقرر کئے گئے تمام اہداف پر کامیاب پیش رفت کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی سے 300طلباءاور اساتذہ سمر کیمپ اور مختصر المعیاد ٹریننگ کیلئے چینی اداروں کا دورہ کر چکے ہیں جبکہ 7ہزار سے زائد طلبہ چینی زبان و ثقافت سے جانکاری کے بعد چائنیز پروفی شنسی ٹیسٹ پاس کر چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں قائم کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ شہر کی دو جامعات کے ساتھ ساتھ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ‘ یو ای ٹی لاہور اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں چینی زبان و ثقافت کے فروغ کیلئے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی قریب میں یونیورسٹی ٹیکنینشزکا ایک وفد بھی چینی جامعات سے اپنی پیشہ وارانہ بہتری کی تربیت حاصل کر چکا ہے۔ وائس چیئرمین کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ پروفیسرڈاکٹر اشفاق احمد چٹھہ نے کہا کہ یونیورسٹی میں چائنیز پارک میں پہلے سے کپاس‘ گندم ‘ بیر کی چینی ٹیکنالوجی پر تحقیقات جاری ہیں اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ چین میں پسند کی جانیوالے پاکستانی پھل و سبزیاں اور دوسری زرعی اجناس و مصنوعات کی درآمدبڑھانے کیلئے جلد ہی خاطر خواہ پیش رفت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے چینی جامعات و اداروں کے ساتھ 30سے زائد معاہدوں پر دستخط کر رکھے ہیں جن کے ذریعے مختلف شعبوںمیں تعاون کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ڈائریکٹر ریسرچ ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے بتایا کہ ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی حالیہ اوورآل درجہ بندی میں یونیورسٹی دنیا کی 805ویں جبکہ فزیکل سائنس‘ ایگریکلچر و فارسٹری میں دنیا کی 500بہترین جامعات میں شمار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی ماہرین چینی جامعات اور اداروں کے ساتھ قریبی روابط میں ہیں اور گزشتہ برسوں کے دوران یونیورسٹی میں سینکڑوں چینی ماہرین نے پیشہ وارانہ اُمور میں تعاون کی نئی جہتوں کی نشاندہی کرکے خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی اب تک1700سے زائد پی ایچ ڈی سکالرز سمیت 90ہزار سے زائد گریجوایٹس پیدا کر چکی ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ٹیکنالوجی ٹرانسفرفنڈ میں ملکی سطح پر فنڈنگ کیلئے منظور ہونیوالے گزشتہ سال 35منصوبوں میں سے 11جبکہ امسال 89میں سے 12منصوبے زرعی یونیورسٹی ماہرین کے ہیں۔