یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے سینئر ٹیوٹر آفس کے زیراہتمام منعقدہ تقریب میں ٹیوٹرز اور معاون ٹیوٹرز کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں یونیورسٹی کے نوجوانوں میں وہ روح بلالیؓ پھونکا ہوگی جس کے ذریعے متنوع صلاحیتوں کی بنیاد پر احترام انسانیت کے ساتھ ساتھ ظلم و ناانصافی کے خلاف مزاحمت بھی ان کے کردار کا حصہ بن سکے۔ انہوں نے ٹیوٹرز اور معاون ٹیوٹرز پر زور دیا کہ وہ اپنی تعمیری اور تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے نوجوانوں میں ایسی توانائی اور معاشرے کی خوبصورتیوں میں اضافے کیلئے کچھ کر گزرنے کا جذبہ بیدار ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں بہترین ٹیلنٹ کا ایسا خزینہ موجود ہے جو کسی دوسری جامعہ کے پاس نہیںلہٰذا ہمیں صرف ان صلاحیتیوں کو ایک تعمیری رخ دینا ہے تاکہ وہ ترقی کرتے پاکستان کا ایک اہم کردار کے طو رپر آگے بڑھ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی ثقافت کے بہترین مشرقی رنگوں کو پھر سے اُجاگر کرتے ہوئے صوفیانہ کلام‘ پنجاب کا دیہی کلچر‘کھیلیںاور سماجی روایات کو نوجوان طلبہ کے ذریعے بدستور آگے بڑھانا ہوگاتاکہ پاکستانی معاشرے کا پوری دنیا کیلئے مسلم روایات کی بنیاد پر ایک ترقی پسندچہرہ سامنے لایا جا سکے۔
انہوں نے سینئر ٹیوٹر کو ہدایت کی کہ ہر ٹیٹوریل گروپ میں طلبہ کی تعداد کو نصف کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیوٹرز اور معاون ٹیوٹرز کے ساتھ ایک جامع مشاورتی اجلاس کا انعقاد کریں اورسسٹم میں بہتری کیلئے طلبہ اور اساتذہ سے تجاویز طلب کریں تاکہ قابل عمل تجاویزکوپالیسی کا حصہ بناکر بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ 27اکتوبر کو سنڈیکیٹ اجلاس کے بعد سلیکشن بورڈ شروع کئے جا رہے ہیں جن میں اساتذہ کی تقرریوں اور ترقیوں کے حل طلب معاملات کو شفاف انداز میں آگے بڑھایا جائے گا۔سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر اطہر جاوید خاں نے اپنے شعبے کا تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی میں 134ٹیٹوریل گروپس اور 12مختلف کلب کام کر رہے ہیں جن کے ذریعے نوجوانوں کی مخفی صلاحیتوں کو نہ صرف اجاگر کیا جاتا ہے بلکہ انہیں اس قابل بنایا جاتا ہے کہ وہ ملکی و بین الاقوامی سطح پر نام کما سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے طلبہ جامعاتی و بین الاجامعاتی مقابلوں میں ہونے والے مقابلوں میں ٹاپ پوزیشنیں حاصل کر کے جامعہ زرعیہ کا نام روشن کر رہے ہیں ۔ تقریب سے ایسوسی ایٹ سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر حافظ انوار نے بھی خطاب کیا۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں میرٹ اورضرورت کی بنیاد پر 30فیصد طلباءو طالبات کو سالانہ کروڑورں روپے کے وظائف دے کر دیہی پس منظر اور محدود وسائل کے حامل نوجوانوں کیلئے اعلیٰ تعلیم کے وسائل فراہم کئے جا رہے ہیںتاکہ انہیں اپنی صلاحیت کی بنیاد پر آگے بڑھنے کے یکساں مواقع فراہم کئے جا سکیں۔ آسٹن یونیورسٹی برمنگھم برطانیہ سے ایمرجنگ وژن ادارہ کی چیف ایگزیکٹومحترمہ رضوانہ اور ریجنل مینیجر تھامس آسٹن سے وائس چانسلرچیمبر میں بات چیت اور بعد ازاں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے کہا کہ یونیورسٹی قومی اور بین الاقوامی سطح پر تعلیم و تحقیق سے وابستہ اداروں کے ساتھ مثالی روابط رکھتی ہے اور اس کے 700اساتذہ میں سے 450سے زائد ترقی یافتہ ممالک سے تربیت یافتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی میں انسانیت کو موسمیاتی تغیرات‘ زرعی پیداوار میں جمود ‘ بڑھتی ہوئی آبادی‘ فوڈ سیکورٹی اور صحت و بے روزگاری جیسے مسائل کا سامنا ہے تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ دنیا کے تمام ممالک اور معاشرے اگر مشترکہ چیلنجزسے کامیابی کے ساتھ نبردآزما ہونے کیلئے مربوط انداز میں پیش رفت کریں تو ان پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ڈائریکٹر فنانشل اسسٹنٹس پروفیسرڈاکٹر منظور احمد چوہدری نے کہاکہ ان کا دفتر نہ صرف طلبہ کے سکالرشپس اور قرض حسنہ سے متعلق معاملات کو شفاف انداز میں آگے بڑھاتا ہے بلکہ کیریئرکونسلنگ اور ایلومنائی کے ساتھ بھی موثر رابطے بھی انہی کے ذریعے کئے جاتے ہیں۔ ایمرجنگ وژن کی چیف ایگزیکٹو محترمہ رضوانہ نے کہا کہ طلبہ پر زور دیا کہ اپنے منفرد اور اچھوتے آئیڈیااور موثر ابلاغیاتی صلاحیتوں کے ذریعے وہ مسابقتی دنیا میں آگے بڑھنے کیلئے کوشاں رہیں اورمسائل و چیلنجز سے گھبرانے کی بجائے مزید محنت اور یکسوئی کے ساتھ اپنے اہداف کا پیچھا کریں گے تو ضرور کامیاب ہونگے۔ ریجنل مینیجر تھامس آسٹن نے طلبہ کو آسٹن یونیورسٹی میں داخلوں اور سکالرشپس کے حوالے سے آگاہ کیا۔