بھارت میں بی جے پی کی فاشسٹ حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن کی وجہ سے جنت نظیر یہ خوبصورت وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکی ہے جو سلامتی کونسل سمیت دنیا کے تمام بڑے ممالک کی اجتماعی بے حسی کی تصویر پیش کر رہی ہے۔ یہ باتیں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ہفتہ یکجہتی کشمیر کے سلسلہ میں سینئر ٹیوٹر آفس کے زیراہتمام اقبال آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب کے دوران یونیورسٹی اور لیبارٹری سکولز سسٹم کے طلباء و طالبات نے آگاہی واک‘موضوع کے حوالے سے دلچسپ ڈرامائی پیشکش‘ ملی نغمہ جات اور تقاریر میں کہی گئیں۔ اس موقع پر طلبہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال گزشتہ سات ماہ سے تشویشناک شکل اختیار کر چکی ہے جہاں شخصی آزادی کو گرفت میں لینے کے ساتھ ساتھ میڈیا کے اداروں‘انسانی حقوق کی تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ بھی بند کر رکھا ہے تاکہ وہاں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارتی فوجی درندوں کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے گماشتوں کی گھروں میں گھس کے بچوں اور نوجوانوں کو تہہ تیغ کرنے کی خبریں عالمی میڈیا تک نہ جاسکیں۔ سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر اطہر جاوید خاں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اس سلامتی کونسل کے اس نامکمل ایجنڈے کی منصفانہ اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تکمیل تک چین سے نہیں بیٹھے گا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور وہاں بسنے والے کشمیریوں کو اپنی خواہش کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینا سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے جس میں ناکامی پوری مہذب دنیا اور امن پسند معاشروں کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ تقریب سے ڈپٹی رجسٹرار تعلقات عامہ سید قمر بخاری نے بھی خطاب کیا۔